الأحد، 22 يوليو 2012

حدیث (٣)


حدیث (٣)

عَنْ أَبِيْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ - رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا - قَالَ: سَمِعْتُ النبي - صلى الله عليه وسلم - يَقُوْلُ: «بُنِيَ الْإِسْلامُ عَلَىٰ خَمْسٍ: شَهَادَةِ أَنْ لَّا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَأَنَّ مُحَمَّدَاً رَسُوْلُ اللهِ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيْتَاءِ الزَّكَاةِ، وَحَجِّ البَيْتِ، وَصَوْمِ رَمَضَانَ». رواه البخاري ومسلم.
ترجمہ:
                عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: «اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: Œ اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں, اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں۔  صلاة قائم کرنا Žزکاة ادا کرنا  کعبہ کا حج کرنا  رمضان کا صوم رکھنا»۔  (اسے بخاری ومسلم نے روایت کیا ہے)
فوائد واحکام:
                ١۔اس حدیث میں اسلام کے پانچوں ارکان کا بیان ہے۔
                ٢۔اسلام کا پہلا رکن شہادتین ہے, جس کا مطلب ہے: اس بات کی گواہی دینا کہ اﷲکے سوا کوئی معبود برحق نہیں, اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اﷲکے رسول ہیں۔ اس کو نبی e نے پہلا رکن قرار دیا کیونکہ اس کلمہ کے اقرار کے بغیر جنت میں داخلہ اور جہنم سے نجات ناممکن ہے۔ کوئی عبادت شہادتین میں مذکورہ دونوں شرطوں کے بغیر مقبول نہیں, ایک اخلاص جو لاالہ الا اﷲ کا معنی ہے اور دوسرے اتباع سنت جو محمد رسول اﷲ کا تقاضا ہے۔
                ٣۔ لاالہ الا اﷲ کی شہادت کا مطلب یہ ہے کہ ہر طرح کی عبادت وپرستش کا یکا و تنہا مستحق اﷲ کی ذات ہے،وہی سچا اور برحق معبود ہے، اس کے سوا جن کی بھی عبادت کی جاتی ہے وہ طاغوت اور جھوٹے معبود ہیں, اور ان کی پرستش کرنے والے باطل پرست ہیں۔
                ٤۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رسول ماننے کا تقاضایہ ہے کہ آپ کے حکموں کی تعمیل کی جائے، آپ کی خبروں کی تصدیق کی جائے، آپ کی روکی ہوئی چیزوں سے اجتناب کیا جائے, اور اﷲکی عبادت کا وہی طریقہ اپنایا جائے جو آپ e کی شریعت میں ہے۔
                ٥۔ صلاة قائم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کو اﷲاور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق انجام دیا جائے، اس کے شروط وارکان اور واجبات وسنن کا لحاظ کیا جائے, اسے خشوع وخضوع کے ساتھ دل لگا کر ادا کیا جائے۔ صلاة کی پابندی کرنے والے کے لئے بڑی خوشخبریاں ہیں۔ «بروز قیامت سب سے پہلے صلاة ہی کا حساب ہوگا, جس کی صلاة درست ہوئی اس کے سارے اعمال درست ہوں گے, اور جس کی صلاة خراب رہی اس کے سارے اعمال خراب ہوں گے»۔ (صحیح الجامع)
                ٦۔ زکاة کی ادائیگی کا مفہوم یہ ہے کہ اپنے مال میں غریبوں کے حقوق کا خیال رکھا جائے, اور زکاة کو ان کے مستحقین تک پہنچایا جائے۔
                زکاة کی ادائیگی سے اﷲ کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ حرص وطمع اور بخل جیسے برے اوصاف سے نفس کو پاکی نصیب ہوتی ہے۔ اس کے برخلاف «زکاة نہ ادا کرنے سے دنیا میں قحط سالی پڑتی ہے»۔(مسند احمد) اور آخرت میں «اس مال کی تختیاں بناکر اور اسے آگ میں تپاکر اس سے زکاة نہ دینے والے کی پیشانی، پہلو اور پیٹھ کو داغا جائے گا, نیز یہی مال گنجے سانپ کی شکل میں آکر اپنے مالک کے گلے کا طوق بن جائے گا, اور اسے اپنے جبڑوں سے پکڑ کر کہے گا: میں تیرا مال ہوں، میں تیرا خزانہ ہوں»۔ (بخاری)
                ٧۔ حج کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اﷲکی عبادت کی غرض سے حج کے مہینوں میں مکہ مکرمہ کا رخ کیا جائے, اور طواف کعبہ، صفا ومروہ کے درمیان سعی، وقوف عرفہ، مزدلفہ ومنیٰ میں شب گذاری، رمی جمرات اور حلق وتقصیر وغیرہ جیسی مخصوص عبادات بجالائی جائیں۔
                ہر تندرست اور مستطیع مسلمان پر زندگی میں ایک بار حج فرض ہے۔ حج مقبول ایک عظیم سعادت ہے جس کا بدلہ جنت ہی ہے۔ نبی e نے ایک حدیث میں ارشاد فرمایا:«جس نے اس گھر کا حج کیا،نہ کو ئی بیہودہ گوئی کی اور نہ کوئی فسق کا کام کیا, تو وہ اپنے گناہوں سے اس دن کی طرح پاک وصاف ہوکر لوٹے گا جس دن اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے»۔ (بخاری ومسلم)
                ٨۔ صوم رمضان سے مراد یہ ہے کہ رمضان کے مہینے میں اﷲ کی عبادت کی غرض سے طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک ہر دن کھانے پینے اور جماع بلکہ صوم کو ختم کردینے والی ہرچیز سے دور رہا جائے۔
                رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «جس نے ایمان اور حصول ثواب کی نیت سے رمضان کا صوم رکھا اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں»۔ (متفق علیہ)
                ٩۔اسلام کے مذکورہ ارکان میں سے کسی رکن کی فرضیت کا انکار کرتے ہوئے اسے ترک کرنے والا کافر ہوجائے گا, البتہ سستی اور کاہلی سے چھوڑنے والا سخت گناہ کبیرہ کا مرتکب اور فاسق ہوگا, لیکن ملت اسلامیہ سے خارج نہیں ہوگا, سوائے صلاة کے کہ محققین اہل علم کی ایک معتبر تعداد نے سستی کاہلی سے بھی تارک صلاة کو خارج از ملت قرار دیا ہے۔

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق